جن پہ تکیہ تھا وہی پتے ہوا دینے لگے! جرمن اخبار نے پانامہ کا جنازہ نکال دیا ! مریم بی بی ’’آف شور کمپنیوں کی مالک ہیں‘‘اخبار کا دعوی!

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)جن پہ تکیہ تھا وہی پتے ہوا دینے لگے! جرمن اخبار نے پانامہ کا جنازہ نکال دیا ! مریم بی بی ’’آف شور کمپنیوں کی مالک ہیں‘‘اخبار کا دعوی!تفصیلات کے مطابق ’’دی جرمن ڈیلی‘‘نے اپنے سوشل پیج پر تفصیلات جاری کرتے ہوئے کہا کہ جن کو مریم نواز کے بارے میں شبہ ہے ان کی تسلی کے لیے ہم یہ تفصیلات دے رہے ہیں کہ پاکستان کے وزیرا عظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز شریف کا نام پانامہ پیپرز میں شامل ہیاور یہی آف شور کمپنیز کیبینیفیشل اونرہیں جرمن اخبار کی انتظامیہ نے اپنے سوشل پیج پر ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ جن لوگوں کو شک ہے کہ مریم نواز شریف کا نام پانامہ میں شامل نہیں ہے ان کی آنکھیں کھولنے کے لیے اسیپیج پر کچھ شواہد پیش کیے جا رہے ہیں اکاونٹ پر جاری کی گئی تفصیل کے مطابق مریم نواز پانامہ پیپیرز میں بتا ئی گئیں آف شور کمپنیوں کی بینیفیشل اونر ہیں پانامہ پیپرز کے مشترکہ مصنف اور آئی سی آئی جے کے تفتیشی صحافی فریڈرک اوبر میئر نے بھی اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان میں زیر سماعت ہونے کے باوجود اگر کسی کو شک ہے تو ہم یہ کلیئر کرتے ہیں کہ مریم کا نام پانامہ پیپر میں پہلے دن سے شامل ہے یاد رہے مریم نواز شریف نے اپنے ہر انٹرویو میں اس بات کی تردید کی کہ نجانے یہ لوگ میری پراپرٹی کہاں سے نکال کر لے آتے ہیں میری بیرون ملک تو کیا پاکستان میں بھی کوئی پراپرٹی نہیں ہے مگر اب جرمن اخبار کے اس انکشاف نے اس بات پر مہر ثبت کر دی ہے کہ مریم نواز شریف کا نام پانامہ پیپر میں شامل ہے جرمن اخبار کی اس خبر پر اپنا رد عمل دیتے ہوئے مسلم لیگ ن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ جرمن اخبار کی خبر بے بنیاد اور جھوٹی ہے پرانے کاغذات کو نکال کر پھر اس کو خبر بنانے کی کو شش کی گئی ہے عمران خان اور جہانگیر ترین پہلے ہی ان کاغذات کی بنیاد پر ایک ریفرنس دائر کر چکے ہیں دوسری جانب تحریک انصاف کے ترجمان کا کہنا ہے کہ جرمن اخبار کی اس تصدیقی خبر کے بعد پانامہ کے تابوت میں آخری کیل بھی ٹھونک دی گئی ہے جب کہ چند دن پہلے بی بی سی نے اپنی رپورٹ میں لندن فلیٹس کی حقیقت بتا کر شریف خاندان کے لیے پہلے ہی مشکلات کھڑی کر دی ہیں جرمن اخبار کی اس رپورٹ اور شواہد نے ثابت کر دیا ہے کہ مے فیئر فلیٹس کی مالک مریم ہیں حسین نواز نہیں اس لیے منی لانڈرنگ کے جرم میں مریم نواز کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے پانامہ کیس کی سماعت سپریم کورٹ میں جاری ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں