لاہور( سٹاف رپورٹر )مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید اسد نقوی نے کہا ہے کہ پنجاب کے وزیر قانون رانا ثنا اللہ کا متعصبانہ کردار ملکی سلامتی کے لیے خطرہ بنتا جا رہا ہے۔راناثنا اللہ کھلم کھلا فرقہ واریت پھیلا رہا ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ججز کے مسلک کو نشانہ بنا کر باقر نجفی رپورٹ کا متنازعہ بنانے کی کوشش صوبائی وزیر قانون کے گھناؤنے کردار کو واضح کرنے کے لیے کافی ہے۔انہوں نے کہا کہ عدلیہ کو مسلک کے نام پر تقسیم کرنے کی اس کوشش پر سپریم کورٹ کو از خود نوٹس لینا چاہیے۔پنجاب کی صوبائی کابینہ میں رانا ثنا اللہ وہ وزیر ہے جس کے کالعدم دہشت گرد تنظیموں سے سب سے زیادہ گہرے اور ذاتی تعلق ہیں۔انہوں نے کہا کہ باقر نجفی رپورٹ کی بنیاد پر سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کو اپنے گرد گھیرا تنگ ہوتا ہوا دکھائی دے رہا ہے اس لیے وہ اس کو روکنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں۔ پاکستان میں ہونے والے انتہا پسندی کے واقعات میں ملوث دہشت گرد تنظیموں کی پشت پناہی رانا ثنا اللہ جیسے لوگ کر رہے ہیں۔یہ عناصر ملکی ترقی و استحکام کے دشمن ہیں۔ان کے خلاف ملک سے غداری کے مقدمات کا اندراج ہونا چاہیے۔اعلی عدلیہ کے جج کا تعلق مخصوص مسلک سے ظاہر کے رانا ثنا اللہ کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں۔انہیں اس حقیقت کو بھی پیش نظر رکھنا چاہیے کہ قیام پاکستان کے روح رواں قائد اعظم محمد علی جناح اورتحریک پاکستان میں اپنا پیسہ پانی کی طرح بہانے والے نواب آف محمود آباد سمیت متعدد اہم شخصیات کا تعلق اسی مسلک سے تھا۔انہوں نے کہا رانا ثنا اللہ فرقہ واریت پھیلانے کا کوئی موقعہ ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔ایسا شخص کا وزارت کے اہم منصب پر برجمان رہنا ملکی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔پنجاب حکومت کو چاہیے کہ رانا ثنا اللہ کو فورا کابینہ سے الگ کرے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں