ترکی صدر کا دورہ لاہور ، بند سڑکیں اور ایک عام شہری فیاض کی رکشے میں موت !

fotorcreated-2
ایمبولینس ڈیڈباڈی لے کر پانچ گھنٹے بعد گھر پہنچی ؟
ایک پاکستانی ایک عام شہری کا شہر لاہور میں ایک چھوٹا سا کاروبار تھا ۔ رہائش لنڈا بازار میں تھی ۔ مورخہ 17نومبر کو فیاض گھر میں تھا کے سینے میں درد شروع ہوئی گھر والے سمجھے کے شاید گیسٹرک پرابلم ہے ۔ لیکن درد جب بڑھی تو پتا چلا کہ دل کی تکلیف ہے۔ گھر والے رکشہ میں ڈال کر ٹریفک کے اژدہام میں گلیاں چھانٹتے پنجاب انسیٹٹیوٹ آف کارڈیالوجی پہنچے ڈاکٹر وں نے اپنے تئیں بہت کوشش کی لیکن شاید قسمت کو کچھ اور ہی منظور تھا فیاض رکشے میں ہی زندگی کی بازی ہار گیا تھا ۔ شام ساڑھے پانچ بجے گھر میں قہرام مچ گیا چار معصوم بچے رو رو کر ہال وبے ہال ہو رہے تھےبے وا بھی اپنے سرتاج چھن جانے پر پتھرائی نظروں سے آسمان کی طرف دیکھ رہی تھی ۔ ڈیڈ باڈی کو ایمبولینس میں ڈالا گیا سڑکیں بند تھیں ایمبولینس واپس ہسپتال آگئی ۔ گھر والوں کا اضطراب بڑھتا جارہا تھا دو گھنٹے ڈیڈ باڈی کیساتھ گزارنے کیبعد ایمبولینس کو پھر سڑک پر لایا گیا۔ لیکن پھر ٹریفک آڑے آگئی ۔ بالآخر ساڑھے نو بجے رات فیاض کی ڈیڈ باڈی گھر پہنچی ۔ گھر سے اٹھتی چیخیں چند کلو میٹر کے فاصلے پر ترک صدر کے عظیم و شان استقبال میں دب گئیں تھیں ۔ فیاض منوں مٹی تلے اور طیب اردگان ترکی کیلئے رخت سفر باندھ چکے تھے۔
تحریر : عمران ملک

اپنا تبصرہ بھیجیں