’’آٹھ کا حکومتی ٹولہ‘‘جے آئی ٹی پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کررہا ہے ، ہمیں مجبور نہ کیا جائے کہ کو ئی ایسا فیصلہ دیں جس سے خرابی پیدا ہو

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)’’آٹھ کا حکومتی ٹولہ‘‘جے آئی ٹی پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کررہا ہے ، ہمیں مجبور نہ کیا جائے کہ کو ئی ایسا فیصلہ دیں جس سے خرابی پیدا ہو،خودساختہ ترجمانوں کو اپنے رویے پر غور کرنا چاہیے ،عدالت کو ڈائریکشن دینے کی کو شش مت کریں ہمیں بہتر پتا ہے کیا فیصلہ کرنا ہے ہم اپنے ضمیر کے مطابق انصاف پر مبنی فیصلہ ضروردیں گے ،سیاستدانوں کے بیانات اور اخبارات کے آرٹیکلز ہمارے ذہن تبدیل نہیں کرسکتے عدالت نے حسین نواز تصویر لیک کی درخواست مسترد کرتے ہوئے جے آئی ٹی کو کام کرنے کی ہدایت کردی تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے حسین نواز کی تصویر لیک اور دوران تفتیش آڈیو ویڈیو ریکارڈنگ روکنے کی درخواستیں مسترد کردیں بینچ کے سربراہ جسٹس اعجاز افضل کا کہنا تھا کہ آڈیو ویڈیو ریکارڈنگ بطور ثبوت پیش نہیں کیے جا سکتے مگر اس کی اجازت ہے کہ شفافیت کو برقرار رکھنے کے لیے ریکارڈنگ کی جانی چاہیے جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہا کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ پبلک کرنے پر کوئی اعتراض نہیں ہے ہم نابالغ نہیں جو بات کو سمجھ نہ سکیں کیس کو میڈیا ٹرائل نہ بنایا جائے بھارت اور دیگر کئی ممالک میں یہ ٹیکنالوجی استعمال کی جارہی ہے اس لیے آپ کی یہ درخواست مسترد کی جاتی ہے عدالت نے کیس کی مزید سماعت عید کے بعد تک ملتوی کرتے ہوئے اٹارنی جنرل کو حکم دیا کہ جے آئی ٹی رکن کے گھر اور ان کو دھمکانے ان کی فیس بک آئی ڈی ہیک کرنے سمیت معاملات کے بارے میں آئی بی کے متعلق مفصل رپورٹ عید کے بعد عدالت میں پیش کریں جسٹس اعجاز افضل خان نے کہا کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ کو خفیہ رکھا جائے گا ہم نے اپنے پیرا میٹرز خود طے کرنے ہیں آٹھ کا ٹولہ میڈیا پر خود ساختہ ترجامن کا کردار ادا کرتے ہوئے بغیر سوچے سمجھے بیان بازی کررہا ہے ہمیں اس بات سے کوئی غرض نہیں کہ میڈیا میں کیا لکھا جارہا ہے ہمیں کسی کے آرٹیکلز بھی متاثر نہیں کرسکتے فیصلہ ہم نے اپنے ضمیر اور انصاف کو مد نظر رکھ کر کرنا ہے عدالت کسی سے خوف زدہ نہیں ہے اخبارات اور میڈیا چینلز والے پہلے ہی فیصلہ سنا چکے ہوتے ہیں ہم نے یہ فیصلہ آج سنایا جب کہ ایک اخبار میں یہ خبر دو دن پہلے شائع ہوچکی ہے عدالت نے واشگاف الفاظ میں کہا کہ اگر کوئی یہ سوچے کہ میڈیا کے ذریعے پانامہ کیس کی تحقیقات کرنے والوں کو دباؤ میں لایا جا سکتا ہے تو یہ ان کی بھول ہے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں