لاہور شہر میں فرقہ وارانہ بنیاد پر نوجوان ذولفقار کو داعشی وتکفیریوں کے ہاتھوں بہیمانہ قتل قابل مذمت ہے

لاہور( سٹاف رپورٹر )لاہور شہر میں فرقہ وارانہ بنیاد پر نوجوان ذولفقار کو داعشی وتکفیریوں کے ہاتھوں بہیمانہ قتل قابل مذمت ہے،آپریشن ردالفساد کے ہوتے ہوئے ایسے شدت پسندوں کا سرعام قتل و غارت گری کا بازار گرم کرنا لمحہ فکریہ ہے،لاہور میں ان شدت پسندوں کیخلاف کاروائی ہوئی ہی نہیں،اسی شمالی لاہور میں چند دنوں قبل ایک فقہ جعفریہ سے تعلق رکھنے والے نوجوان کی لاش کو تدفین سے روکدیا تھا،اگر اسی وقت ان شرپسندوں کیخلاف کاروائی ہوتی تو آج یہ المناک واقعہ پیش نہ آتا،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین لاہور کے سیکرٹری جنرل علامہ حسن ہمدانی نے ضلع لاہور کی ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ ہم لاہور انتظامیہ،آئی جی پولیس قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ان شرپسندوں گرفتار کر کے اس کا مقدمہ فوجی عدالتوں کے سپرد کیا جائے،لاہور پولیس نے مقتول کے ایف آئی آر میں انسداد دہشتگردی کے دفعات شامل نہ کرکے اپنے دہشتگردوں سے ہمدردی رکھنے کا واضح ثبوت دیا ہے،انشااللہ شہید کے خون ناحق کو رائیگاں نہیں جانے دینگے،اس علاقے میں موجود مسجد کا امام مسلسل شرپسندی پھیلانے میں مصروف ہیں،اور اس مظلوم شہید کی شہادت میں اس شرپسندکا کلیدی کردار ہے،شہید کے خاندان اور ان کے عزیزوں کو اب بھی دھمکیاں دے رہے ہیں،اگر لاہور انتظامیہ نے شہید کت قاتلوں اور ان کے سہولت کاروں کیخلاف کاروائی نہ کی تو پنجاب بھر کے نماز عید میں احتجاج کرینگے اور وزیر اعلیٰ ہاوس کے سامنے مطالبات کی منظوری تک دھرنا بھی دینگے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں