پاکستان میں صحافی کب تک بے یارو مدد گار رہیں گے؟نام نہاد صحافتی تنظیمیں پلاٹوں کی سیاست سے باہر نکلیں اور صحافیوں کے تحفظ کو یقینی بنائیں صحافی ہوگا تو پلاٹ لے گا

چنیوٹ(عاصم رضا علی سے)پاکستان میں صحافی کب تک بے یارو مدد گار رہیں گے؟نام نہاد صحافتی تنظیمیں پلاٹوں کی سیاست سے باہر نکلیں اور صحافیوں کے تحفظ کو یقینی بنائیں صحافی ہوگا تو پلاٹ لے گا اگر اس کی عزت نفس ہی محفوظ نہ رہے تو پلاٹ کو لے کر کیا کرے گا ان خیالات کا اظہارپاکستان گروپ آف جرنلسٹس کے مرکزی جوائنٹ سیکرٹری سید مخدوم زیدی نے مرکزی کابینہ کے ہنگامی اجلاس کے بعد اپنے ایک بیان میں کای ان کا کہنا تھا کہ پاکستان بھر میں یوں تو ہزاروں نام نہاد تنظیموں کا جال پھیلا ہوا ہے جو بیانات کی حد تک کام کررہے ہیں مگر جو ایک دو بزعم خود بڑی ہونے کی دعوے دار صحافتی تنظیمیں ہیں ان کے سربراہان اور باثر عہدے دار دولت مند ہو گئے جب کہ جن صحافیوں کے کندھے استعمال کیے جاتے ہیں وہ آج بھی عدم تحفظ کا شکار ہیں پلاٹوں کے لیے پنجاب اسمبلی کے باہر دھرنے دینے والے صحافتی تنظیموں کے کرتا دھرتا اس موضوع پر کیوں آواز نہیں اٹھاتے ؟اپنی غرض کے لیے صحافیوں کا استحصال کرنے والی یہ تنظیمیں اپنا اثر و رسوخ کھو چکی ہیں یہ کیسے حکومت کے خلاف بولیں گے یہ ان کے نمک خوارجو ہوئے سید مخدوم زیدی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان گروپ آف جرنلسٹس اپنے وسائل میں رہتے ہوئے ہمیشہ پہلے دن سے صحافیوں کے لیے ہر پلیٹ فارم پر آواز بلند کررہی ہے اور اس کی مرکزی و صوبائی قیادتیں اس مسئلہ پر منظم ہیں انہوں نے زرعی یونی ورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلر کی فرعونیت کی پرزور الفاظ میں مذمت کی اور صحافیوں پر تشدد کو غیر انسانی فعل قرار دیتے ہوئے ملزمان کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں