سالہاسال سے لوگوں کی ہڈیاں جوڑنے کے نام پر ان کو اپاہج بنانے والا محکمہ صحت کے شکنجہ میں آگیا سن سٹریٹ جرنل نے مسلسل اس کے خلاف آواز اٹھائی

بھوآنہ (اختراسماعیل رجوکہ1122سے )سالہاسال سے لوگوں کی ہڈیاں جوڑنے کے نام پر ان کو اپاہج بنانے والا محکمہ صحت کے شکنجہ میں آگیا سن سٹریٹ جرنل نے مسلسل اس کے خلاف آواز اٹھائی ۔چک نمبر236کے رہائشی شوکت رجوکہ جن اک ہاتھ تعلیمی معاملے میں بھی تنگ ہے عرصہ دراز سے ’’امیر ملت ہڈی جوڑ ہسپتال ‘‘بنا کر لوگوں کو معذور بنانے کا کام جاری رکھے ہوئے تھا ،ای ڈی او ہیلتھ مہار اختر حسین ،ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر بھوآنہ ڈاکٹر سعادت انور کے ہمراہ جعلی کلینک پرچھاپا مارا تو وہاں کئی مریض ہڈیاں جڑوانے کے لیے موجود تھے ،سیاسی رہنماؤں کی شوکت رجوکہ کا کلینک کھولنے کے لیے ای ڈی او ہیلتھ کو سفارش ۔تفصیلات کے مطابق بھوآنہ کے نواحی علاقہ چک نمبر236ج ب کے رہائشی شوکت رجوکہ جو خود وک ڈاکٹر شوکت رجوکہ کے نام سے پکارا جانا پسند کرتے ہیں طویل عرصہ سے ہڈی جوڑ اسپیشلسٹ کے طور پر لوگوں کی زندگیوں سے کھیلنے کا عمل جاری رکھے ہوئے تھا سن سٹریٹ نیوز کی جانب سے متعدد بار محکمہ صحت کے افسران کو خبروں کے ذریعے باور کروانے کی کوشش کی گئی کہ اس کو چیک کیا جائے مگر کوئی بھی آفیسر اس جانب جانے کے کے لیے تیار نہیں تھا جس کی بڑی وجہ اس کلینک کا نام ’’امیر ملت ہڈی جوڑ ہسپتال‘‘کا بورڈ تھا امیر ملت کی وجہ تسمیہ ایک پیر صاحب کی سرپرستی ہے جو شوکت رجوکہ کو مسلسل شیلٹر فراہم کررہے ہیں ممکن ہے اس میں ان کا اپنا کوئی مفاد ہو ھالیہ چھاپے سے پہلے مہار اختر حسین بلوچ جو ای ڈی او ہیلتھ ہیں نے یہ کڑوا گھونٹ بھرنے کا فیصلہ کیا اور پولیس کے ہمراہ اس جعلی کلینک پر چھاپا مارا ڈاکٹر شوکت رجوکہ سے ڈگری سرٹیفیکیٹ پوچھا مگر وہ تو خود انڈر میٹرک تھا ڈگری کہاں سے پیش کرتا جواب میں ای ڈی او ہیلتھ نے جعلی کلینک کو سیل کردیا اس کے بعد مسلسل علاقہ کے منتخب ایم پی اے جبن کے بارے میں مشوہر ہے کہ وہ اللہ والے ہیں مگر یہی اللہ والے ایک قاتل کی سفارش کرنے محکمہ ہیلتھ کے پاس پہنچ گئے یاد رہے کانڈیوال کے ایک نوجوان کی ٹانگ ڈاکٹر شوکت کے غلط علاج کی بھینٹ چڑھ گئی ہے جو مقدمہ درج کروانے کے لیے عدالت میں جا پہنچا ہے معاشرے کے ایسے ناسوروں کو بے نقاب کرنے کے لیے سن سٹریٹ اپنا کردار ادا کرتا رہے گا مگر عوام کے ووٹوں سے منتخب ہونے والوں کو بھی سوچنا چاہیے حرام کیا ہے حلال کیا ہے ممکن ہے ان سفارشوں کی بدولت کلینک ایک بار پھر کھل جائے مگر اس بار سن سٹریٹ وزیرا علیٰ پنجاب اور محکمہ ہیلتھ کے اعلیٰ حکام تک جائیں گے مگر اس ناسور کو نیست و نابود کر کے دم لیں گے ۔اہلیان علاقہ نے برائی کی اس جڑ کو ختم کرنے پر سکون کا سانس لیا اور سن سٹریٹ زندہ باد کے نعرے لگائے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں