لاڑکانہ پریس کلب پر حملہ آزادی صحافت پر حملہ ہے ،کاشف بشیر خان مرکزی‌صدر

لاہور(سٹاف رپورٹر)لاڑکانہ پریس کلب پر ایک صحافی کا بندوقوں کے ساتھ حملہ خود اپنے گھر پر حملہ کرنے کے مترادف ہے بابو اقبال نامی شخص کی جانب سے لاڑکانہ پریس کلب پر قبضہ آزادی صحافت پر کلنک کا ٹیکہ ہے پاکستان گروپ آف جرنلسٹس اپنے آئین اور دستور میں رہتے ہوئے لاڑکانہ پریس کلب کے صحافی دوستوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے ان خیالات کا اظہار پاکستان گروپ آف جرنلسٹس کے مرکزی صدر کاشف بشیر خان نے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ان کا کہنا تھا کہ کیوں کہ پاکستان گروپ آف جرنلسٹس اپنے آئین پر قائم رہتے ہوئے کام کرنے کا عادی ہے جب کہ گروپ کا آئین کہتا ہے کہ ہم کسی بھی پریس کلب کے مسئلے میں کبھی فریق نہیں بنیں گے لیکن لاڑکانہ پریس کلب کے صحافیوں کے ساتھ بابو اقبال نامی شخص جو خود کوکاشف بشیر خان مرکزی صدر (1) صحافی کہتا ہے اس کے ہاتھ میں قلم کی بجائے ہتھیار دیکھ کر اس کو صحافی کہتا ہے مگر لاڑکانہ پریس کلب پر قبضہ کے بعد اس کا صحافی ہونا مشکوک ہوگیا ہے صحافی قلم سے جہاد کرتا ہے ہتھیار اور صحافی کا کیا جوڑ ہے کاشف بشیر خان کا مزید کہنا تھا کہ لاڑکانہ پریس کلب کے چیئرمین ہمارے مرکزی نائب صدر اور چیف آرگنائزر سید ایاز گیلانی ہیں جن کی شفاف اور مثبت صحافت کا ایک زمانہ معترف ہے ہم بطور صحافی سید ایاز گیلانی کے ساتھ کھڑے ہیں اور پاکستان گروپ آف جرنلسٹس کے پلیٹ فارم سے نام نہاد صحافیوں کی جانب سے لاڑکانہ پریس کلب پر آتشیں ہتھیاروں سے لیس ہو کر قبضہ کرنا قابل شرم اور افسوسناک عمل ہے جس کی بھر پور مذمت کرتے ہیں اور پاکستان گروپ آف جرنلسٹس کے ضلعی صدور اپنے اپنے اضلاع میں اس حوالے سے مذمتی خبروں کی اشاعت کو یقین بنائیں ہم ہر حوالے سے سید ایاز گیلانی کے ساتھ ہیں اجلاس میں مرکزی چیئرمین مہر عبدالمتین ،مرکزی جوائنٹ سیکرٹری سید مخدوم زیدی ،مرکزی سیکرٹری اطلاعات ناصر سندھو،صوبائی صدر خواتین میڈم بیاء جی،مرکزی نائب صدر و صوبائی صدر پنجاب سید موسیٰ حیدر سمیت دیگر نے شرکت کی ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں