چنیوٹ بنے 9سال گزر گئے ڈسٹرکٹ کمپلیکس سمیت تمام منصوبے فلاپ ہو گئے

چنیوٹ(حاجی شہزادہ اکبر وہرہ سے)چنیوٹ بنے 9سال گزر گئے ڈسٹرکٹ کمپلیکس سمیت تمام منصوبے فلاپ ہو گئے ممبران اسمبلی اور ضلعی انتظامیہ کی بے حسی لے ڈوبی عطائیت کی بر مار 3ماہ سے ڈرگ انسپکٹر غائب خونی روڈکی تعمیر بھی شروع نہ ہوسکی کتنی بے گناہ انسانوں کی جانیں ضائع ہو رہی ہیں کوئی پوچھنے والا نہیں شوگر ملوں نے دیر سے خریداری شروع کر کے کسانوں اور مسافروں کو عذاب میں مبتلا کر دیا ٹریفک پولیس نے ڈیمپروں کو متبادل عوامی زبانیں مفادات کی بھنیٹ چڑھ گئیں افسران کی ظفر موج ہے اور الا ماشا ء اللہ ہر ادارے میں رشوت کرپشن کا راج ہے بازاروں اسکولوں اور گرلز کالج کو آنے جانے والے راستوں پر ناجائز تجاوزات کر بھرمار حوا کی بٹیاں کسی محمد بن قاسم کی تلاش میں ہیں 23دسمبر کو چنیوٹ میں منعقد ہونے والے ورائٹی ایوارڈشو فحاشی پھیلانے کا منصوبہ ہے ڈپٹی کمشنر فوری پابندی لگائیں چنیوٹ ضلع لاوارثوں کا ضلع بن چکا ہے ڈپٹی کمشنر کی عدم موجودگی کے نیجہ میں سائلین در بدر دھکے کھا رہے ہیں نوائے وقت سروے رپورٹ میں مجبور عوام پھٹ پڑی تفصیلات کے مطابق نوائے وقت نے 9سال ضلع بننے کے بارے میں سروے کے دوران عوامی تاثرات قلمبند کیئیجس میں عوام پھٹ پڑی اور ممبران اسمبلی سمیت ضلعی انتظامیہ کی بے حسی کا رونا روتے ہوئے کہا کہ چنیوٹ کو ایک طویل جدوجہد کے نتیجہ میں 34سال کے بعد ضلع کا درجہ حاصل ہو ااور حکومت مسلم لیگ (ن)نے اسے ضلع کا درجہ دیا جسکے نتیجہ میں عوام نے حکومت کے اس احسان کا بدلہ چکا تے ہوئے گزشتہ انتخابات میں پورے ضلع میں مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں کو کامیاب کرایا مگر بے حسی کا عالم یہ ہے کہ 9سال ضلع بنے ہو چکے ہیں اب تک ضلع کو وہ مقام حاصل نہیں ہو سکا جو ہونا تھا ڈسٹرکٹ کمپلیکس تمام منصوبیے فلاپ ہو چکے ہیں ضلع بننے کے بعد شروع شروع میں پہے ڈی پی اوز ڈاکٹر محمد ارشاد رانا طاہر نے شہر بھر کی خوبصورتی کے لیے اور ناجائز تجاوزات کے خاتمہ کے لیے بھرپور محنت کی جنکی محنت کے ثمرات آج بھی زندہ ہیں مگر موجودہ ضلعی انتظامیہ کی بے حسی کی وجہ سے پورا شہر ناجائز تجاوزات کی زد میں ہیممبران اسمبلی ہو یا بلدیاتی کونسلرز وہ کسی بھی صورت میں اپنے ووٹروں کو ناراض نہیں کرنا چاہتے عوام جائے بھاڑ میں عوام نے یہ بھی بتایا کہ کہ ڈرگ انسپکٹر بھی 3ماہ سے ڈیوٹی پر نہیں عطائیت کی بھرمار ہے اسی طرح فیصل آباد خونی روڈ بن چکی ہے ممبران اسمبلی نے کئی بار ڈبل وے کی منظوری کی نویدیں سنائیں مگر تاحال عمل نہیں ہو سکا اور شوگر ملوں نے کسانوں کا برا حال کرنے کے لیے دیر سے گنا کی خریداری شروع کی جسکی وجہ سے پورا فیصل آباد روڈ گنے کی ٹرالیوں کی وجہ سے صبح شام بلاک ہو جاتی ہے جس سے ہزاروں مسافروں کو شدت کی سردی میں مشکل سے دو چار ہو نا پڑتا ہیں اب نوائے وقت کی تجویز پر ٹریفک پولیس کے نوجوان 24گھنٹے دن رات ڈیوٹیاں کر کے ڈیمپروں کو متبادل راستہ اختیار کرنے پر مجبو کر کے فیصل آباد روڈ کو ٹریفک کے لیے بحال کر رکھا ہے اسی طرح عوامی تاثرات میں معلوم ہو اکہ 23دسمبر کو ہاکی گروانڈ میں ایواڑوں آ ڑ میں ورائٹی پروگرام جو فحاشی پھیلانے کا منصوبہ ہے منعقد ہو رہا ہے اور اسکی کی ٹکٹ ایک ہزار روپے کے قریب رکھی گی ہے جسکی منظوری کے بارے میں معلوم ہوا کہ ڈپٹی کمشنر نے منظوری دے دی ہے جس پر جماعت اسلامی کے رہنماؤں سید نورالحسن شاہ خان محمد اسلام خان کسان بورڈ کے ذوالفقار شاہ اور دیگر شہری حلقوں نے اس منظوری کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور اسکی منظوری کینسل کی جائے بصور ت دیگر ہم احتجاج کریں گے اس سلسلہ میں آج نماز جمعہ کے ااجتماعات میں بھی اس پروگرام کو منظوری ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے تاہم سروے کے دوران لوگ پھٹ پڑے اور حوا کی بیٹاں کسی محمد بن قاسم کی تلاش میں ہیں جو ان کو با عزت طور پر راستوں سے تجاوزات ختم کرنے گھروں کو پہنچنے کا سبب بنیں عوام نے نوائے وقت کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں کمشنر فیصل آباد ڈویژن سے بالعموم اور وزیراعلی پنجاب سے بالخصوص مطالبہ کیا ہے اور کمشنر سے بھی مطالبہ کیا گیا کہ وہ کھلی کچہری لگائیں

اپنا تبصرہ بھیجیں